خدایا کون تجھے پوجتا ہے؟

 


 
خدایا کون تجھے پوجتا ہے؟

عادل سیماب

خدایا!


تیری اس زمین پر کوئی ایسی بھی بستی ہے  جہاں

آزاد ہوں انساں؟


خواہشوں کی منجدھار سے پَرے
لالچوں سے ماوراء

اور
خوف سے بیگانہ
کوئی سوچتا ہو تجھے؟

کوئی پوجتا ہو تجھے


خدایا!کون تجھے  پوُجتا ہے ؟


!خدایا


میری نارساء نگاہوں نے
جہاں تک دیکھا
بس اتنا دیکھا


کہ ہر اِک نَقش گَر نے
اپنی اپنی خواہشوں
اپنی اپنی لالچوں
اپنے اپنے خوف کے


مُہیب سایوں تلے دَب کے

تیرے اتنے نَقش تراشے ہیں

کہ
یہ دنیا تو اک  صنم کدہ سی لگتی ہے


دنیا کے اِس صنم کدے میں

تجھکو اپنے رنگ میں سوچتا ہے ہر کوئی
خود کو پوُجتا ہے ہر کوئی


خدایا!
دنیا کے اس صنم کدے میں کسکو فرصتیں اسقدر
کہ وہ تجھے کھوَجے
تجھے پوُجے
تجھے سَوچے


خدایا!


آخر کون تجھُے سوچتا ہے؟
آخر کون تجھے پُوجتا ہے؟

 

 


 

Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

ہمارا ہونا بھی کتنا ضروری تھا۔۔۔۔۔!

الجھن۔۔۔۔۔!

ماروی